Kashmir Nawaz sharif business man and patriots |کشمیر،کاروباری نوازشریف اور وطن پرست رہنماء

وطن پرست اور سوداگر

یوں تو کشمیر پر قبضہ کے ستر سال مکمل ہو چکے ہیں ان سات دہائیوں میں کشمیر 
اور کشمیر کے باسیوں نے بے شمار اتار و چڑھاؤ دیکھے انڈیا کے زیر قبضہ 
مقبوضہ جموں کشمیر کے اندر اس دوران بہت ساری تحریکیں چلیں جن کا صرف 
ایک ہی مقصد آذادی تھا، ہے، اور رہے گا ہر جگہ کی طرح کشمیر جس کے دو 
ٹکڑے کیے گے دونوں طرف مفاد پرست عناصر بھی موجود ہیں جن کا نعرہ ہے

(اپنا کام بنتا بھاڑ میں جاۓ جنتا)

پاکستان کے ذیر انتطام کشمیر میں بھی ستر برسوں سے بہت سارے مفاد پرست 
ٹولے آۓ اور چلے گئے جو نم آنکھیں لیے آزادی کا نعرہ بلند تو کرتے رہے لیکن 
!عملی کام میں صفر سے بھی پیچھے رہے

پاکستان پر ایک عرصے سے حکومت کرنے والے میاں نواز شریف ہمیشہ سے ہی نمایاں رہے جن کا تعلق کاروبار سے ہونے کے باعث انہوں نے ہمیشہ کاروباری سیاست کی اور ملک کو بھی کاروباری انداز میں ہی چلاتے رہے
ایک دفعہ کا زکر ہے کہ کشمیر کے نیشنلسٹ رہنما امان اللہ خان کی ملاقات جناب نواز شریف صاحب سے ہوئی جس کو وہ اس طرح سے بیان کرتے ہیں کہ نوا شریف سے ملاقات میں انہوں نے کاروباری انداز گفتگو اپنایا انکا سوال تھا کہ آپ چاہتے کیا ہیں؟
امان اللہ خان نے ان سے کہا کہ آپکی ابھی ایران میں کی گئی تقریر میں آپ برملا 
اظہار کر چکے ہیں کہ کشمیریوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ خودمختار ریاست 
حاصل کر سکتے ہیں آپکی اسوقت دوتہائی اکثریت ہے اسمبلی میں آپ چاہیں تو 
اسے اسمبلی سے پاس کروا سکتے ہیں جبکہ دوسری بات پوچھنے پر جناب امان اللہ
 خان نے کہا کہ گیارہ فروری کو آپ نے روکا اور ہمارے سات آدمی چکوٹھی کے 
مقام پر شہید ہوۓ اب ہم اکیس مارچ کو پھر سے جا رہے ہیں خدارہ ہمیں روکیں مت 
جانے دیں، جبکہ میاں صاحب کا کاروباری سوال تھا کہ دو گے کیا؟
امان اللہ خان نے کہا کہ آپکو مجھ سے چاہیے کیا؟
جواب تھا کہ خود مختاری کا نعرہ چھوڑ دو اور ہمارے ساتھ آ جاؤ
جناب امان اللہ خان نے کیا خوب جواب دیا میاں صاحب آپ کلمہ چھوڑ سکتے ہیں؟ 
جواب تھا نہیں، تو نیشنلسٹ رہنماء نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ناتو آپ کلمہ 
چھوڑ سکتے ہیں اور نا ہی میں چھوڑ سکتا ہوں اور کشمیری ہونے کے ناطے 
خودمختار کشمیر کا نعرہ میرا کلمہ ہے اور میں اسے نہیں چھوڑ سکتا


کاش کہ کشمیریوں کے ساتھ دغا بازی نا کی جاتی تو آج کشمیر آزاد ہوتا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے