یہاں تہذیب بکتی ہے یہاں فرمان بکتے ہیں
زرا تم دام تو بدلو یہاں ایمان بکتے ہیں
غزوہ ہند پر پروگرامات کرنے والے میڈیا سنٹر اور صحافی آج کہاں ہیں کشمیر کی لُٹی وادی میں جاری ظلم و ستم ان کو کیوں نظر نہیں آ رہا
ہمارے ملک کی چند ایک اشرافیہ جسے وائیٹ کالر کرائم کے نام سے بخوبی جانا پہچانا جاتا ہے اور کس طرح سے جرم ہوتے ہیں ہم سبھی اس سے واقف ہیں وہیں اسی ملک میں چند قلم اور ضمیر فروش صحافی بھی پاۓ جاتے ہیں جو ابن الوقت ہونے کے ساتھ ساتھ ضمیر فروشی کا دھندہ بخوبی انجام دے رہے ہیں جنہیں عمومی طور لفافہ جرنلزم کے نام سے جانا جاتا ہے نیوز چینل اور اخبارات کی پالیسیوں پر غور کریں تو ان کا منشور موٹے الفاظ میں یہی بنتا ہے کہ
اپنا کام بنتا بھاڑ میں جاۓ جنتا
عوام کو ان لفافہ نما بے ضمیروں کے ٹولے کو سمجھ جانا چاہیے جن کی نظر میں ریٹنگ اور مال و زر سے زیادہ کچھ بھی نہیں
There is civilization here, and here it is
Just change the price here you believe
Where are the media centers and journalists on Gazwa-hind programs today?? why they do not see the persecution in Kashmir's Little Valley???
We are all aware of some of the elite in our country, known as white-collar crime and how crime is committed. There are also some pen and conscience journalists in this country who are currently At the same time, conscience-bearers are doing well, considering the news channels and newspaper policies commonly known as envelope journalism.
Make your job good while others go to hell they don't care
0 تبصرے
please dont comments spams and also dont share other links here