کشمیری عوام، الحاقی جو دونوں طرف ہیں اور چین
ایشیاء میں موجود ایک ایسی وادی جو کبھی جنت کا روپ دھارے دنیا کے سامنے موجود تھی ایک ایسی حسین و جمیل وادی جو خطے کے تین بڑے ٹھیکے داروں کے بیچوں بیچ مکئ کے دانوں کی طرح دن بدن پِستی چلی آ رہی ہے جس کے وسائل پر قابض تین بڑی ایٹمی طاقتیں براجمان ہیں کچھ حصہ پاکستان نے چائنیہ کو جہیز میں دیا ایک ٹکڑے پر خود قابض ہے جبکہ کشمیر کا اکثریتی علاقہ انڈیا کے زیر قبضہ ہے جہاں کے صبح وشام بے گناہ کشمیریوں کے خون سے رنگین ہیں
اسی کشمیر کی بد قسمتی ہے کہ ڈوگرہ دور کے بعد یہاں پر آج تک آزاد اور خودمختار حکومتوں کا قیام عمل میں نہیں آیا اور جنہوں نے اس عمل کی کوشش کی انہیں قصہ پارینہ بنا دیا گیا.. ماضی کی ستم ظریفی یہ رہی کہ کشمیریوں کو کشمیریت کا سبق پڑھانے کی بجاۓ ان کے گلے میں الحاق کی تسبیح ڈالی گئی جس کے دانے دانے پر یہ الفاظ کندہ کیے گئے
(کشمیر بنے گا پاکستان)
اور بھولی بھالی عوام مذہب کارڈ کا نشانہ بنتے ہوۓ اسی کو اپنا مقصد حیات سمجھ بیٹھی جس نے الحاق کے نعرے مارتے ہوۓ گلے پھاڑے بدلے میں خیرات میں ملی حکومتیں ملیں اور مثلِ فوج ظفر موج اپنے قبیلوں اور اپنی اولادوں کے لیے سر توڑ کمائی کرتے ہوۓ اعلیٰ سے اعلیٰ ساماں زندگی مہیا کرتے ہوۓ کچھ تو دارفانی کو کوچ کر چکے اور کچھ ابھی انتظار عزرائیل علیہ السلام میں بیٹھے ہیں..
دونوں طرف کے الحاقی حکمران چاہے وہ کشمیر کو انڈیا کا اٹوٹ انگ بنائیں یا کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کا درجہ دلوائیں حقیقت میں اس ٹولے نے کشمیر کی بجاۓ اپنے الو سیدھے کئیے ہیں اور انسانوں کے اس ہجوم کو مثلِ ٹشو پیپر استعمال کے بعد اس ڈسٹ بن کی زینت بنایا جس میں ری سائیکلنگ کی سہولت موجود تھی..
اب جبکہ انڈیا اور چین آمنے سامنے آ چکے ہیں ان حالات میں وہ ٹولے جن کا زکر اوپر کیا جا چکا ہے اپنے لیے چین کو بیسٹ آپشن مان رہے ہیں اور بہت جلد کشمیر کو چین کی شہ رگ اور اٹوٹ انگ بھی بنانے سے دریغ نہیں کریں گے.. اس بات کو بلکل بھولتے ہوۓ کہ دونوں قابضین ہی ہیں اور تیسرا ابھی کھیل دیکھ رہا ہے اس بات کو ذہن نشین کر لیجیے کہ انڈیا کی دھمکی کہ گلگت اور کشمیر کو خالی کر دیا جاۓ اور اسی دوران چین کیونکر لداخ میں کود پڑا؟ گلگت میں کس کس کے مفادات موجود ہیں؟ گلگت ریاست کشمیر کا حصہ تھا کس نے علیحدہ کیا؟ بدلے میں گلگتیوں اور کشمیریوں کو کیا مل رہا ہے؟ آخر میں صرف اتنا لکھوں گا چین کا کردار ایغور کے مسلمانوں کے ساتھ مد نظر رکھتے ہوئے خوشیاں نا بناؤ اور خدا راہ متحد ہو جاؤ
اگر متحد نا ہوۓ تو خطے میں اسی طرح تمہارا خون پانی کی طرح بہتا ہی رہے گا متحد ہو جاؤ اپنے ملک اپنی ریاست کے لیے متحد ہو جاؤ. غاصبین اور قابضین کے خلاف متحد ہو جاؤ اپنے حقوق کے لیے متحد ہو جاؤ ایک آواز پر متحد ہو جاؤ کشمیر کی آزادی کے لیے
0 تبصرے
please dont comments spams and also dont share other links here