Corona relief program in pakistan and peoples of pakistan


... راشن لے لو..
باہر گلی کی نکر پر بچوں کے شور کو سنتے ہوۓ بی بی نے گھر کے سامنے لگے لکڑی نما گیٹ کو سرکاتے ہوۓ گلی میں جھانک کر دیکھا تو جیسے باہر خوشیوں کا سمندر امڈ آیا ہو.
غریب کی خوشیاں بھی تو چھوٹی چھوٹی سی ہوتی ہیں اسی عالم میں بھاگ کر گھر کے اندر گھس گئیں اور اپنے اکلوتے بیٹے کو نیند سے بیدار کیا جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے کام نا ملنے کی صورت میں گھر میں ہی تھا. اُٹھ جا بیٹا اٹھ جا باہر گلی میں کوئی اللہ کے ولی آۓ ہوۓ ہیں جو راشن تقسیم کر رہے ہیں آج اللہ نے ہماری سن لی ہے جلدی جلدی جا اور کچھ لے آ تاکہ آج کچھ کھا سکیں
بیٹے کو ماں کی بات سنتے ہی آنکھوں میں خوشی کے آنسو چھلک پڑے اور اللہ کا شکر ادا کرتے ہوا اٹھ کھڑا ہوا جاتے جاتے ایک خیال ذہن میں آیا اور ماں سے مخاطب ہوا
(ماں اگر کل کی طرح تصویروں والے ہوۓ تو کیا کروں)
ماں یہ سنتے ہی سہم سی گئی اور بچے کو توکل اللہ کہتے ہوۓ کہا جاؤ بیٹا ابھی اللہ کے ولی دنیا میں موجود ہیں جو نمود و نمائش نہیں کرتے بیٹا بھی اللہ توکل گھر سے نکل گیا
چند ہی لمحہ بعد بیٹا گھر میں داخل ہوا اور تقریباً 15 دن کے راشن کے ساتھ چند ہزار روپے ماں کے ہاتھ پر دیتے ہوۓ سیدھا وضو کرنے چلا گیا اور سجدہ شکر ادا کیا الحمدللہ آج بھی ہمارے معاشرے میں اس طرح کے لوگ ہیں جو دکھاوے کے بغیر ایسے کام کر جاتے ہیں کہ دنیا کو خبر تک نہیں ہوتی

اس کہانی کو شئر ضرور کریں اور ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی بھی کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے