ہم سب چور منافع خور ہیں جسے جہاں موقع ملتا ہے وہ دوسرے کو لوٹ لیتا ہے پھر گالیاں حکومت کو دیتے ہیں جیسے ہم سب خود پیدل حج کرچکے ہیں
خود کو تو بدل لیں گے لیکن ان کا کیا ہے جنہوں نے نا بدلنے کی قسم کھائی ہے
ملک میں جاری حالات کے پیش نظر ہزاروں مسائل سر اٹھا رہے ہیں وفاقی اور
صوبائی حکومتیں وقتاً فوقتاً اس سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں لیکن اب بھی
ہمارے ملک میں چند ایک مافیہ پوری آب وتاب سے سرگرم عمل ہے جسے جہاں
سے موقع ملتا ہے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتا ہے گو کہ حکومتیں اپنے تئیں کوششوں
میں مصروف ہیں لیکن ابھی بھی ہم میں بیٹھی اشرافیہ کچھ ایسی بھی ہے جو کرونا
کے بم سمیٹنے میں مصروف عمل ہے کیونکہ کرنسی نوٹ کرونا کے پھیلاو میں
سب سے بڑی وجہ بن رہے ہیں اور ہماری اشرافیہ اشیاء مہنگی کرکے وائرس زدہ
نوٹ بھی زیادہ سے زیادہ لینا چاہتی ہے اللہ انہیں غارت کرے جو اس ماحول میں
بھی لوگوں کی کھال اتارنے سے باز نہیں آ رہے ان میں اور مردے کے جسم سے
کفن اتار کے بیچ کھانے والے میں کوئی فرق نہیں ہے
0 تبصرے
please dont comments spams and also dont share other links here